زندگی اور موت کا مقصد



آیت :۱۔ تَبٰرَكَ الَّذِیْ بِیَدِهِ الْمُلْكُ- وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرُالَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا-وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُ[سورہ ملک: ۱۔۲]

ترجمہ : نہایت بزرگ و برتر ہے وہ جس کے ہاتھ میں کائنات کی سلطنت ہے، اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں سے کون بہتر عمل کرنے والا ہے، اور وہ غالب ہے اور درگزر فرمانے والا بھی۔

آیت :۲۔ كُلُّ نَفْسٍ ذَآىٕقَةُ الْمَوْتِؕ-وَ نَبْلُوْكُمْ بِالشَّرِّ وَ الْخَیْرِ فِتْنَةًؕ-وَ اِلَیْنَا تُرْجَعُوْنَ[سورہ انبیاء: ۳۵]

ترجمہ : ہر جاندار کو مَوت کا مزہ چکھنا ہے، اور ہم اچھے اور بُرے حالات میں ڈال کر تم سب کی آزمائش کر رہے ہیں آخرکار تمہیں ہماری ہی طرف پلٹنا ہے۔

آیت :۳۔ اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَى الْاَرْضِ زِیْنَةً لَّهَا لِنَبْلُوَهُمْ اَیُّهُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا وَ اِنَّا لَجٰعِلُوْنَ مَا عَلَیْهَا صَعِیْدًا جُرُزًا[سورہ کہف:۷۔۸]

ترجمہ : بے شک ہم نے زمین پر موجود چیزوں کواس کے لئے زینت بنایا تاکہ ہم انہیں آزمائیں کہ اُن میں عمل کے لحاظ سے کون اچھا ہے، اور بے شک جو کچھ زمین پر ہے ہم اسے چٹیل میدان بنادیں گے۔

آیت :۴۔ وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ [سورہ ذٰریات: ۵۶]

ترجمہ : اور مین جن اور آدمی کو اسی لئے پیدا کیا کہ وہ میری بندگی کریں۔

آیت :۴۔ اَیْنَ مَا تَكُوْنُوْا یُدْرِكْكُّمُ الْمَوْتُ وَ لَوْ كُنْتُمْ فِیْ بُرُوْجٍ مُّشَیَّدَةٍ[سورہ نساء: ۷۸]

ترجمہ : تم جہاں کہیں بھی ہوگے موت تمہیں ضرور پکڑلے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہو۔

آیت :۵۔ قُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّذِیْ تَفِرُّوْنَ مِنْهُ فَاِنَّهٗ مُلٰقِیْكُمْ ثُمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰى عٰلِمِ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ فَیُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ[سورہ جمعہ: ۸]

ترجمہ : اِن سے کہو، بے شک موت جس سے تم بھاگتے ہو وہ تو تمہیں آ کر رہے گی پھر تم اس کے سامنے پیش کیے جاؤ گے جو پوشیدہ و ظاہر کا جاننے والا ہے، اور وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم جو کچھ کرتے رہے ہو۔

آیت :۶۔ اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ-وَ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ-وَ یَعْلَمُ مَا فِی الْاَرْحَامِؕ-وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌ مَّا ذَا تَكْسِبُ غَدًاؕ-وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌۢ بِاَیِّ اَرْضٍ تَمُوْتُؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ۠[سورہ لقمٰن: ۳۴]

ترجمہ : بے شک قیامت کا علم اللہ ہی کے پاس ہے، وہی بارش برساتا ہے، وہی جانتا ہے کہ ماؤں کے پیٹوں میں کیا پرورش پا رہا ہے، کوئی متنفس نہیں جانتا کہ کل وہ کیا کمائی کرنے والا ہے اور نہ کسی شخص کو یہ خبر ہے کہ کس سرزمین میں اس کی موت آنی ہے، اللہ ہی سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے۔

آیت :۷۔ وَ لَا تَدْعُ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ-لَااِلٰهَ اِلَّا هُوَ-كُلُّ شَیْءٍ هَالِكٌ اِلَّا وَجْهَهٗ-لَهُ الْحُكْمُ وَ اِلَیْهِ تُرْجَعُوْنَ[سورہ قصص: ۸۸]

ترجمہ : اور اللہ کے ساتھ کسی دُوسرے خدا کی عبادت نہ کر، اُس کے سوا کوئی معبُود نہیں ہے ۔اس کی ذات کے سواہر چیز فنا ہونے والی ہے ،فرماں روائی اُسی کی ہے اور اُسی کی طرف تم سب پلٹائے جاؤ گے۔

آیت :۸۔ وَ اَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلَ رَبِّ لَوْ لَا اَخَّرْتَنِیْ اِلٰى اَجَلٍ قَرِیْبٍ-فَاَصَّدَّقَ وَ اَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُهَاؕ-وَ اللّٰهُ خَبِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ [سورہ منافقون: ۱۰۔۱۱]

ترجمہ : جو رزق ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرو اس سے پہلے کہ تم میں سے کسی کی موت کا وقت آ جائے اور اُس وقت وہ کہے کہ:اے میرے رب، کیوں نہ تو نے مجھے تھوڑی سی مہلت اور دے دی کہ میں صدقہ دیتا اورنیک لوگوں میں شامل ہو جاتا،حالانکہ جب کسی کی مہلت عمل پوری ہونے کا وقت آ جاتا ہے تو اللہ اُس کو ہرگز مزید مہلت نہیں دیتا، اور جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اس سے باخبر ہے۔

آیت :۹۔ وَ هُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهٖ وَ یُرْسِلُ عَلَیْكُمْ حَفَظَةًؕ-حَتّٰۤى اِذَا جَآءَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَ هُمْ لَا یُفَرِّطُوْنَ ۔ثُمَّ رُدُّوْا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰىهُمُ الْحَقِّؕ-اَلَا لَهُ الْحُكْمُ- وَ هُوَ اَسْرَعُ الْحٰسِبِیْنَ [سورہ انعام :۶۱۔۶۲]

ترجمہ : اور وہ اپنے بندوں پر پوری قدرت رکھتا ہے اور تم پر نگہبان بھیجتا ہے، یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت کا وقت آ جاتا ہے تو ہمارے فرشتے اس کی جان نکال لیتے ہیں اور اپنا فرض انجام دینے میں ذرا کوتاہی نہیں کرتے۔پھر سب کے سب اللہ، اپنے حقیقی آقا کی طرف واپس لائے جاتے ہیں ۔خبردار ہو جاؤ، فیصلہ کے سارے اختیارات اسی کو حاصل ہیں اور وہ جلدحساب کرنے والاہے۔

آیت : ۱۰۔ وَ لَوْ تَرٰى اِذِ الظّٰلِمُوْنَ فِیْ غَمَرٰتِ الْمَوْتِ وَ الْمَلٰٓىٕكَةُ بَاسِطُوْا اَیْدِیْهِمْ-اَخْرِجُوْا اَنْفُسَكُمْ-اَلْیَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُوْنِ بِمَا كُنْتُمْ تَقُوْلُوْنَ عَلَى اللّٰهِ غَیْرَ الْحَقِّ وَ كُنْتُمْ عَنْ اٰیٰتِهٖ تَسْتَكْبِرُوْنَ[سورہ انعام : ۹۳]

ترجمہ : اور اگرتم دیکھو جب ظالم موت کی سختیوں میں ہوتے ہیں اور فرشتے ہاتھ پھیلاتے ہوئے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ لاؤ، نکالو اپنی جان، آج تمہیں اُن باتوں کی پاداش میں ذلت کا عذاب دیا جائے گا جو تم اللہ پر تہمت رکھ کر ناحق بکا کرتے تھے اور اُس کی آیات کے مقابلہ میں سرکشی دکھاتے تھے۔

آیت : ۱۱۔ وَ جَآءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّؕ-ذٰلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِیْدُ [سورہ ق: ۱۹]

ترجمہ :اور موت کی سختی حق کے ساتھ آگئی،یہ وہ ہے جس سے تو بھاگتا تھا۔

آیت : ۱۲۔ وَ وَصّٰى بِهَا اِبْرٰهٖمُ بَنِیْهِ وَ یَعْقُوْبُؕ-یٰبَنِیَّ اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰى لَكُمُ الدِّیْنَ فَلَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ[سورہ بقرہ: ۱۳۲]

ترجمہ : اور ابراہیم اور یعقوب نے اپنے بیٹوں کو اسی دین کی وصیت کی کہ ائے میرے بیٹو! بے شک اللہ نے یہ دین تمہارے لئے چُن لیا ہے تو تم ہرگز نہ مرنا مگر اِس حال میں کہ تم مسلمان ہو۔

آیت : ۱۳۔ اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ مَاتُوْا وَ هُمْ كُفَّارٌ اُولٰٓىٕكَ عَلَیْهِمْ لَعْنَةُ اللّٰهِ وَ الْمَلٰٓىٕكَةِ وَ النَّاسِ اَجْمَعِیْنَ[سورہ بقرہ: ۱۶۱]

ترجمہ : جن لوگوں نے کفر کیا اور کفر کی حالت ہی میں مر گئے، ان پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔

آیت : ۱۴۔ وَ مَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِیْنِهٖ فَیَمُتْ وَ هُوَ كَافِرٌ فَاُولٰٓىٕكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ-وَ اُولٰٓىٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ [سورہ بقرہ: ۲۱۷]

ترجمہ : تم میں سے جو کوئی اس دین سے پھرے گا اور کفر کی حالت میں مرےگا، اس کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں ضائع ہو جائیں گے ایسے سب لوگ جہنمی ہیں اور ہمیشہ جہنم ہی میں رہیں گے۔





متعلقہ عناوین



وجود باری تعالیٰ کی نشانیاں ایمان باللہ وحدانیتِ باری تعالیٰ بعث بعد الموت کے دلائل قیامت کی حقانیت اور اس کے دلائل قرآن مجید کی حقانیت راہ حق میں صبر اور اس کا بدلہ دنیا اور آخرت آیات رحمت عظمت مصطفیٰ ﷺ عظمت اہل بیت عظمت صحابہ



دعوت قرآن